Monday, September 14, 2009

Ajeeb Baat


عجـیب بات

100 ریال

ہمیں اتنی بڑي رقم لگتی ہے جب ہم مسجد ساتھ لے کر جاتے ہیں صدقہ دینے کے لیے



مگر

بڑی معمولی رقم لگتی ہے جب ہم بازار لے کر جاتے ہیں



عجیب

کسی وزیر یا بادشاہ کے دربار میں حاضری کو خوش نصیبی اور اعزاز تصور کرتے ہیں ان کے دربار میں ہمارےادب و احترام کی کوئی مثال نہیں ملتی


مگر
اللہ کے سامنے حاضری ہی بھاری لگتی ہے اور پھر اللہ کے دربار میں جمائی ، سستی، اور کاہلی کی کوئی مثال نہیں ملتی

عجیب

دو گھنٹے

ہمیں بہت طویل لگتے ہیں مسجد میں

مگر

یھی دو گھنٹے بہت قصیر لگتے ہیں سینما میں


عــــــــــــــــــــــــــــــــجیب

ایک گھنٹہ

ہمیں بہت طویل لگتا ہے اللہ کی عبادت میں

مگر

یہی ایک گھنٹہ بہت معولی لگتا ہے انٹرنٹ پر یا ٹی وی کے آگے

عــــــــــــــــــــــــــــجیب

ہمیں قرآن کے دو صفحے پڑھنا بے حد مشکل لگتا ہے
مگر

اس کے برعکس


ناولز کی کتابیں پڑھنا بے حد آسان۔۔۔۔

عــــــــــــــــــــــــجیب

ہم میڈیا و اخبارات کی باتوں پر تصدیق کرنے میں دیر نہیں کرتے
مگر


قرآن جو کہتا ہے اس پر شک و شبہات میں پڑے ہیں


عــــــــــــــــــــــــــجیب

کیسے یک دم ہم مغرب کے تہذیب میں رنگ جاتے ہیں اور ان کے طریقے اپنا لیتے ہیں

مگر

اپنے رسول عليه الصلاة والسلام کے طریقے (سنت) کو اپنانا گوارا نہیں !

عــــــــــــــــــــــــــجیب

ہمیں دعاء کے وقت ہر بات یاد نہیں آتی

مگر

دوستوں سے گپے مارتے ہوۓ دنیا جہاں کی باتیں یاد آتی ہیں

؟


عجـــــــــــــــــــــــــــــــــــــیب

ہر پارٹی یہ مجمع میں لوگو کی کثرت آگے نظر آتی ہے
مگر


مسجد میں پہلی صف کی رغبت نظر نہیں آتی
لوگو کی کثرت آخری صف میں نظر آتی ہے

عجـــــــــــــــــــــــــــــــــــــیب

ہمیں قرآن کی دو آیتیں یاد کرنا بہت مشکل لگتاہے

مگر

گانے اور ترانے یک دم یاد کر لیتے ہیں



No comments:

Post a Comment